pakistan

ٹرپل ون بریگیڈ راولپنڈی پہنچ گئی، ایمرجنسی لگا دی گئی

مون سون کی طوفانی بارش نے جہلم اور چکوال میں تباہی مچا دی، درجنوں دیہات زیر آب گئے، 40 لوگ ریلے میں پھنس گئے، شدید بارشوں کے باعث سیلابی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ جہلم میں ڈھوک بدر میں پھنسے 40 افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، رجروڑ نکہ خاص میں بھی درجنوں لوگ پھنسے ہوئے ہیں، نالہ پنہاں بپھر چکا ہے۔

چکوال میں موسلادھار بارش کے باعث متعدد نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور پانی گھروں میں داخل ہو گیا جس کے باعث شہر میں سیلابی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق چکوال میں ریکارڈ بارش کلاؤڈ برسٹ کے باعث ہوئی، چکوال میں 423 ملی میٹر بارش ہوئی، کلر کہار، وہالی زیر میں 325 اور چو آسیدن شاہ میں 310 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔ چکوال کے نواحی علاقے کھیوال میں مکان کی چھت گر نے سے ایک شخص اور ایک بچہ جاں بحق ہوگیا، واقعہ میں جاں بحق شخص کی اہلیہ اور ایک بیٹی زخمی ہے۔ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر ضرورت پڑنے پر پاک فوج کی بھی مدد لی جائے گی۔

پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نے ملک بھر میں حالیہ بارش کا ریکارڈ جاری کر دیا جس کے مطابق سب سے زیادہ بارش چکوال میں ریکارڈ کی گئی۔

فوج طلب کرنے کا فیصلہ

چکوال میں ڈھوک مستانی، پادشہان اور دیگر علاقوں میں سیلابی صورتحال ہے جس کی وجہ سے پانی آبادیوں میں داخل ہو گیا اور شہریوں کی جانب سے نقل مکانی کا عمل جاری ہے، ریسکیو حکام کے مطابق عملہ شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بلال بن حفیظ نے کہا ہے کہ کلاؤڈ بلاسٹ کے باعث ہنگامی صورتحال پیدا ہوئی، ضلع بھر میں 370 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، سول انتطامیہ شہریوں کو ریسکیو کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے سپیشل فورسز کا تعاون ناگزیر ہے۔

واضح رہے کہ لاہور، فیصل آباد، جہلم، سرگودھا سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارش کے باعث چھتیں اور دیواریں گرنے سے 28 افراد جاں بحق اور 90 زخمی ہوئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں 12 افراد کا تعلق لاہور، 8 کا فیصل آباد، 3 کا شیخوپورہ اور 2 کا تعلق اوکاڑہ سے ہے۔

نالہ لئی کے اطراف میں خطرے کے سائرن بج گئے

ادھر اسلام آباد اور راولپنڈی میں رات سے 175 ملی میٹر کی ریکارڈ بارش ہوئی ہے، نالہ لئی میں پانی کی سطح کٹاریاں کے مقام پر 16 فٹ اور گوالمنڈی پل پر 15 فٹ بلند ہو گئی۔

نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے، نالہ لئی کے اطراف میں خطرے کے سائرن بجا دیئے گئے ہیں جبکہ نشیبی علاقوں میں گلیوں اور سڑکوں پر بھی پانی جمع ہے، تیز بارش کے باعث ریسکیو، واسا، سول ڈیفنس سمیت تمام ادارے ہائی الرٹ ہیں۔

گوالمنڈی میں نالہ لئی کی سطح 154 فٹ تک پہنچ چکی ہے جبکہ کٹاریاں پل پر سطح آب 16 فٹ تک بلند ہو گئی ہے جس کے بعد پری الرٹ نافذ کر دیا گیا ہے۔

ترجمان واسا کے مطابق ایم ڈی واسا نے ٹرپل ون بریگیڈ سے رابطہ کر لیا، ایمرجنسی کی صورت میں پاک فوج کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، راولپنڈی کے حساس نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونا شروع ہو گیا ہے جہاں واسا کی ٹیمیں ہائی الرٹ پر موجود ہیں، بارش کے مکمل رکنے پر پانی نکالنے کا آپریشن شروع کیا جائے گا۔

نالہ لئی کے اطراف بالخصوص گوالمنڈی، نیو کٹاریاں اور پیرودھائی کے علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہونے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، گوالمنڈی میں سطح آب 15 فٹ پر پہنچنے کی صورت میں الرٹ جاری کیا جائے گا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *