کہانی الجھ گئی: ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کیس میں ملزم حسن زاہد کے سنسنی خیز انکشافات

سوشل میڈیا انفلوئنسر سامعہ حجاب کیس میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پولیس حراست میں موجود ملزم حسن زاہد کے قریبی ذرائع کے مطابق، اس نے کئی چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سامعہ حجاب کا تعلق چکوال سے ہے اور وہ راولپنڈی کے سکستھ روڈ پر ایک گرلز ہاسٹل میں مقیم رہی، جہاں سے اس نے شیشہ کیفوں کے اشتہارات میں کام شروع کیا۔ بعد ازاں وہ اسلام آباد سیکٹر ای الیون منتقل ہوئی اور اپنی والدہ و بھائی کے ساتھ مختلف کرائے کے گھروں میں رہی۔
ملزم حسن زاہد، جو لاہور کا رہائشی اور گاڑیوں کے کاروبار سے منسلک بتایا جاتا ہے، نے آٹھ ماہ قبل سامعہ سے تعلقات قائم کیے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ وہ سامعہ کے گھر کا کرایہ، بلز، قیمتی گاڑی کا کرایہ اور لاکھوں روپے مالیت کی کوکین بھی فراہم کرتا رہا۔ اس کے مطابق وہ سامعہ اور اس کے خاندان کے ساتھ رہائش پذیر رہا جبکہ ای الیون میں ایک علیحدہ فلیٹ بھی کرایہ پر لے رکھا تھا۔
واقعہ کی بنیاد ایک جھگڑا بنا، جب ملزم نے سامعہ کے موبائل پر دوسرے شخص کا پیغام دیکھا۔ حسن زاہد نے تسلیم کیا کہ اس دوران وہ سامعہ پر تشدد بھی کرتا رہا۔ واقعہ سے کچھ روز قبل دونوں سرینا ہوٹل میں مقیم رہے، جس کا خرچ بھی ملزم نے اٹھایا۔
انکشاف کے مطابق وقوعہ والے روز ملزم نے سامعہ سے 50 لاکھ روپے مانگے، جو اس کے مطابق گاڑی کی خریداری کے لیے دی گئی رقم تھی، لیکن سامعہ نے انکار کیا۔ اس دوران ہاتھا پائی ہوئی اور سامعہ نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرکے اپنی جان کو خطرہ ظاہر کیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حسن زاہد کو گرفتار کر لیا، جو اس وقت جسمانی ریمانڈ پر ہے۔
دوسری جانب سامعہ حجاب نے موقف اپنایا کہ حسن زاہد ایک نوسرباز ہے، گاڑیوں کا کاروبار محض ڈھکوسلا ہے، اصل میں اس کا کوئی ذریعہ آمدن نہیں اور وہ کئی ماہ سے اس کے پیسوں پر گزارہ کرتا رہا ہے۔ سامعہ کے مطابق ملزم شادی کے لیے دباؤ ڈالتا رہا اور انکار پر دھمکیاں دیتا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کیس کی تفتیش جاری ہے اور مزید حقائق سامنے آئیں گے۔