pakistan

یہ تصویر دیکھ کر آپ نے شاید اسے قصائی سمجھا ہو، مگر حقیقت میں یہ قصائی نہیں بلکہ۔۔۔

یہ قصائی نہیں بلکہ دینی مدرسے کا طالب علم ہیں جس نے عید کی خوشیاں والدین کے سنگ گزارنے کی بجائے اپنے مادرعلمی کے نام کردئے سال بھر اجھلا چمکدار لباس پہننے والے مہک والی خوشبوئیں لگانے والے طلباء کرام اس دن کھالیں جمع کرتے ہیں اور اپنی یہ حالت کردیتے ہیں

اس دور میں کھال کی قیمت ہی کیاہے لیکن پھر بھی یہ لوگ گلی گلی کوچہ کوچہ ٹوکری لیکر حاضر ہوتے ہیں صرف اس لئے نہیں کہ ان کے مدرسوں کے خرچے چلیں بلکہ اس لئے بھی کہ آپ کہ قربانی کی کھال بھی کہیں غیرمستحق مصرف میں صرف نہ ہو

ان لوگوں کی قدر کیجئے انہی کی تگ ودو کی وجہ سے مدارس میں قال اللہ وقال الرسول کی صدائیں جاری وساری ہیں ,

قربانی کی کھالیں مدارس دینیہ کو دیں کیونکہ اس میں دگناثواب ہے صدقے کا ثواب اپنی جگہ اوپر سے نشردین میں اعانت کا الگ سا مستقل ثواب ہے.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *