Islam

حلالہ میں دوسری شادی کی شرعی وجہ کیا ہے؟

نکاحِ حلالہ ایک شرعی حکم ہے، جو اس وقت لازم آتا ہے جب شوہر بیوی کو تیسری بار طلاق دے دے۔ شریعت کے مطابق، ایسی صورت میں بیوی اپنے پہلے شوہر کے لیے حلال نہیں رہتی جب تک کہ وہ کسی دوسرے مرد سے نکاح نہ کرے، اس کے ساتھ ازدواجی تعلق قائم نہ ہو، اور وہ دوسرا شوہر اُسے طلاق نہ دے۔ اس کے بعد ہی وہ عورت اپنے پہلے شوہر سے دوبارہ نکاح کر سکتی ہے۔

یہ حکم قرآنِ پاک سورۃ البقرہ میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے:

“پھر اگر خاوند تیسری مرتبہ طلاق دے تو بیوی اس پر حلال نہ ہو گی، یہاں تک کہ کسی اور خاوند سے نکاح کرے۔ پس اگر وہ دوسرا خاوند طلاق دے دے تو کوئی حرج نہیں کہ دونوں (پہلے) نکاح میں واپس آجائیں، بشرطیکہ وہ اللہ کی حدوں کو قائم رکھ سکیں۔”

حضرت عائشہؓ کی روایت کے مطابق، نبی ﷺ نے وضاحت فرمائی کہ یہ نکاح صرف کاغذی نہ ہو، بلکہ ازدواجی تعلق بھی قائم ہو۔ اسی لیے حلالہ میں دوسری شادی محض ایک دن یا وقتی معاہدے کے لیے بھی ہو تو اس میں شرعی ازدواجی رشتہ ضروری ہے۔

یہ عمل اس لیے فرض کیا گیا ہے تاکہ طلاق کو کھیل نہ بنایا جائے اور ازدواجی رشتہ سنجیدگی اور ذمہ داری کے ساتھ قائم رکھا جائے۔

Ask ChatGPT

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *