pakistan

کییف پر روس کا اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ

یوکرین میں تین سالوں سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے دوران ماسکو کی طرف سے یوکرینی دارالحکومت پر گزشتہ شب کیے گئے شدید اور وسیع ترین فضائی حملوں میں 23 افراد زخمی ہوئے جبکہ کییف میں متعدد اضلاع کی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

روسی فضائیہ کے مطابق راتوں رات کییف پر 550 ڈرون اور میزائل داغے گئے۔ ان حملوں میں گیارہ میزائلوں کے علاوہ بڑی تعداد میں ایرانی ساختہ شاہد ڈرونز کا استعمال کیا گیا۔

کییف میں خبر رساں ایجنسی ایسو سی ایٹڈ پریس کے صحافیوں نے بتایا کہ انہوں نے رات بھر ڈرون اور میزائلوں کے دھماکوں کی آوازیں سنیں اور یوکرینی فورسز کی طرف سے مزاحمت کی کوششوں کے دوران مشین گن سے بھی فائرنگ کی گئی۔

کییف کے میئر وٹالی کلچکو نے کہا کہ روسی حملوں کا مرکزی ہدف کییف شہر تھا، جہاں 23 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 14 کو ہسپتال میں داخل کر دیا گیا ہے۔

ادھر یوکرینی فضائی دفاع نے دو کروز میزائلوں سمیت 270 روسی ہتھیاروں فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا، تباہ کیے گئے ڈرونز کا ملبہ کم از کم 33 مقامات پر گرا۔

روسی حملے ایک اہم وقت پر کیے گئے

روس کی طرف سے یوکرین پر یہ حملے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے مابین ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت کے چند گھنٹے بعد ہوئے۔

اس دوران امریکی صدر نے اپنی انتظامیہ کی طرف سے یوکرین کو چند ہتھیاروں کی ترسیل روکنے کے فیصلے پر پہلی بار عوامی سطح پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ امریکی انتظامیہ کے اس فیصلے سے یوکرین کے جنگی سازو سامان کی صلاحیت متاثر ہو گی۔

خاص طور سے فضا سے فضا میں مار کرنے والے AIM-7 اسپیرو میزائل اور کم فاصلے تک مار کرنے والے اسٹنگر میزائلوں کی کمی پیدا ہو سکتی ہے۔ یوکرین کو ان کی اشد ضرورت ہے کیونکہ ان کی مدد سے وہ روس کی جانب سے داغے جانے والے میزائلوں اور ڈرونز کو گرا اور ان کا مقابلہ کرسکتا ہے۔

روس کی طرف سے یوکرین پر کیے گئے ایک اور بڑے فضائی حملے کے محض ایک ہفتے سے بھی کم عرصے کے اندر جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب کو یہ دوسرا روسی بڑا فضائی حملہ تھا۔ یوکرین کی فضائیہ کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق روس نے گزشتہ رات کے حملوں میں 537 ڈرونز اور 60 میزائلوں کا استعمال کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *