مشہور ٹک ٹاکر اقرا ۔۔۔ جس کا ٹک ٹاک پر ایلیٹ لائف اسٹائل ، مہنگے ہوٹل

گھر دیکھا تھا اقرا کا ؟ لاش دیکھی تھی کیسے ایک چار پائی پر پڑی تھی ؟ کمرے کا فرش دیکھا تھا ؟ کمرے میں کچا فرش زمین پر بکھرے برتن دیگچیاں چمچ مرحومہ کی غربت کی چیخ چیخ کر دُہائیاں دے تھے لیکن ٹک ٹاک پر لائف سٹائل کسی ایلیٹ کلاس سے کم نا تھا ،کون لیکر جاتا تھا اتنے مہنگے ہوٹلوں میں ؟ کہاں سے آ رہا تھا پیسہ ؟ گاڑیوں میں سفر کرنا ،مخصوص محل نما کمرہ جہاں لگتا زندگی کی ساری آسائشیں ہیں کہاں سے بنا وہ فرنیچر ؟ مہنگی مہنگی گاڑیوں میں سفر ویڈیوز ، بے حیائی و عریانی کی دھمالیں ڈالی جا رہی تھی لیکن اللہ پاک کی رسی بڑی مضبوط ہے وہ کھلی رسی دیتا ہے انسان کو کہ جا کر لے جو کرنا اس دنیا میں عبادت کر ،گناہ کر ،توبہ کر ،عاجزی کر ، اللہ پاک بندے پر چھوڑ دیتا ہے کہ وہ کونسا راستہ اپناتا ہے لیکن جب اللہ پاک اپنی انسان کو دی گئی رسی کو کھیینچتا ہے تو انسان منہ کے بل اوندھے منہ ہی گرتا ہے پھر چاہے حرام موت یا جیسے بھی لکھی ہو نا توبہ کا وقت نا قبولیت کا وقت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دعا ہے پھر بھی کہ اللہ پاک مرحومہ کی بخشش فرمائے لیکن عبرت کی جاہ ہے تماشا نہیں
کچھ سکھیئیے کچھ سمجھیئے
یہ دکھاوے یہ وقتی پہناوے، لائف سٹائل سب جھوٹ فراڈ
اللہ سے سچی توبہ کریں اور خود کو عاجز انسان بنائیں ۔۔