ایران پر امریکی حملے کے بعد شمالی کوریا بھی میدان میں کود پڑا

پاکستان کو علم تھا کہ امریکا ایران پر حملا کرنے والا ہے اس سے پہلے ہی پاکستان نے اپنا ڈپلومیٹک سینریو بنا لیا تھا تاکہ پاکستان ہر میدان میں آزاد رہے۔
پاکستان نے ایران پر امریکی حملے کے ایک دن پہلے ہی ڈپلومیٹک کارڈ پھینک کر ٹرمپ کو نوبل کے لیے نامزد کیا تھا کیونکہ پاکستان کو علم تھا امریکا حملا کریگا ٹرمپ خود ہی ثابت کریگا کے وہ امن نہیں بلکہ جنگ کا سفیر ہے۔
آرمی چیف کی ملاقات میں کوئی بھی ڈیل نہیں ہوئی پاکستان نے اسرائیل کے خلاف اپنی ڈپلومیسی کو مزید سخت کیا اور امریکہ کے لیے حد سے زیادہ نرم کردیا کیونکہ امریکہ باقاعدہ جنگ میں شامل نہیں ہوا تھا کل آرمی چیف نے ترکی میں اسلامی دنیا کی بیٹھک میں خود شرکت کرکے پیغام دیا کے اسلامی دنیا متحد ہے ورنہ آرمی چیف کا ترکی جانا نہیں بنتا تھا کیونکہ یہ بیٹھک وزراء خارجہ کی تھی۔
اور کل کے دن ہی پاکستان اور بنگلادیش کے مندوب چائنا میں تھے جہاں پاکستان , بنگلادیش اور چائنہ نے سہ فریقی اتحاد کا معاہدہ کیا۔
امریکی حملے کے بعد پاکستان کی ڈپلومیسی کھل کر سامنے آئیگی جس سے سب کو اندازہ ہوگا کہ پاکستان کہاں کھڑا ہے۔
اور پاکستان کی ڈپلومیسی ہوگی ہم نے تو امریکہ کو امن کا سفیر سمجھا لیکن انہوں نے تو جنگ کی شروعات کردی یقینن یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ امریکہ ہی جنگ میں کود پڑا جو خود کو امن کا سفیر کہتا تھا۔